بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں انتخابات کا تیسرا مرحلہ شروع ہوگیا، انتخابی عذرداریوں کا سلسلہ ختم ہوگیا، امیدواروں ک الیکشن کمیشن کی طرف دستبرداری کا وقت بھی ختم ہوچکاہے، انتخابی دنگل سج گئے ہیں، امید وار اپنے اپنے حلقے میں مہم چلارہے ہیں، تاکہ وہ عام انتخابات کے لیے ووٹ حاصل کرسکیں۔
عدالت عالیہ بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق الیکشن ٹریبونلز نے تمام 404 اپیلیں نمٹاتے ہوئے 353 اپیلیں منظور جبکہ 51 اپیلیں خارج کردیں، تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹربیونلز نے یکم جنوری سے 10 جنوری تک امیدواروں کی جانب سے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف درخواستوں، اعتراضات پر سماعت اور فیصلے جاری کئے۔
جناب جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ پر مشتمل الیکشن ٹریبیونل 1 نے کل 199 الیکشن اپیلوں کی سماعت کی، جن میں سے 174 اپیلیں منظور اور 25 اپیلیں خارج ہوئیں جبکہ جناب جسٹس محمد عامر نواز رانا پر مشتمل الیکشن ٹریبونل 2 نے کل 205 الیکشن اپیلوں کی
سماعت کی جن میں سے 179 اپیلیں منظور اور 26 اپیلیں خارج ہوئیں۔
[fb_plugin video href=https://fb.watch/pC3dYui9wd/]
اس طرح دونوں انتخابی ٹریبونلز نے مجموعی طور پر کل 404 الیکشن اپیلوں کی سماعت کی جن میں سے کل 353 اپیلیں منظور جبکہ 51 اپیلیں خارج ہوئیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سےانتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا وقت گزر گیا ،جب کے بعد بلوچستان کے ضلع کوہلو سے 16 امیدوار دستبردار ہوگئے جبکہ دیگر 31 امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیا جائے ، آزاد امیدوار میر اصغر مری اور وش آف مسلم لیگ ن کے نواب جنگیز مری کی حمایت میں دستبردار ہوگئے ۔
بلوچستان: انتخابات کا تیسرا مرحلہ
اسی طرح آزاد امیدوار نوابزادہ گزین مری کے حمایت میں میر بنگل مری ، میر اسماعیل مری ، وڈیرہ ربنواز ژنگ ، میر غازی خان اور میر نعمت مری کے حق میں دستبردار ہوگئے ۔
دوسری جانب عام انتخابات پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار میر نصیب اللہ مری کی حمایت میں میر نثار احمد مری ، فلک شیر اور بہاول خان دستبردار ہوگئے ۔
آزاد امیدوار میر لیاقت مری کے حمایت میں سابق سینیٹر میر محبت خان مری ، میر باز محمد مری ،میر قیوم مری ، محمد آصف اور محمد یوسف دستبردار ہوگئےہیں۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے سابق نگران صوبائی وزیر نوابزادہ جمال رئیسانی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دیدی
بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمداعجاز سواتی اور جسٹس جناب جسٹس روزی خان بڑیچ پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے سابق نگران صوبائی وزیر نوابزادہ جمال رئیسانی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دیدی ۔
گزشتہ روز ڈویژنل بینچ کی جانب سے نوابزادہ جمال رئیسانی کی کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی تھی سماعت کے دوران نوابزادہ جمال رئیسانی کے وکیل نے عدالت کوبتایاکہ جمال رئیسانی کے ووٹ کااندراج ہوچکاہے اور انتخابی ایکٹ 2017جمال رئیسانی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیتاہے۔
جس پر بینچ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیابعدازاں بینچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئےعام انتخابات کے لیے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264 سے پی پی پی امیدوار جمال رئیسانی کو انتخابات لڑنے کے لیے اہل قرار دےدیا۔
الیکشن ٹریبونل نے جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی کی منظور کرنے کافیصلہ کالعدم قرار دیا تھاالیکشن ٹریبونل نے جمال رئیسانی کو نگراں کابینہ کا حصہ رہنے اور ووٹ کا اندراج نہ ہونے کی وجہ سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے تھے
پاکستان تحریک انصاف نے بلوچستان کے قومی اسمبلی کی نشستوں پر امیدواروں کااعلان کردیا۔
مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 251پر نوابزادہ امین جوگیزئی ،حلقہ این اے252پر سرداربابر موسیٰ خیل ،این اے 253پر صدام ترین کو ٹکٹ جاری کیا گیا
،این اے 254پر پیر بخش جاموٹ ،این اے 255پر عارف رند، این اے 257پر میر علی احمد زہری ،این اے 258پر سرداربابر خان موسیٰ خیل ،این اے 259پر سردار اکبر ،260پر غلام قادر سنجرانی کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔
اسی طرح 262کوئٹہ ون پر سیف اللہ کاکڑ،263 کوئٹہ ٹوپر سالار خان کاکڑ،263کوئٹہ تھری پر زین العابدین خلجی ،265پر سید ظہورآغا، 266پر ملک محمد عصمت کاکڑ کوٹکٹ جاری کیاگیاہے ۔
جبکہ این اے 261سوراب،این اے 256خضدار کافیصلہ نہ ہوسکا۔
پاکستان پیپلزپارٹی جتک آباد علاقائی یونٹ کے زیراہتمام علاقائی صدر میر نجیب جتک کی سربرائی میں انتخابی مہم کے سلسلے میں کارنر میٹینگ کا انعقاد
کارنر میٹنگ سے پاکستان پیپلزپارٹی قومی اسمبلی حلقہ این اے 262 کوئٹہ کے امیدوار حاجی محمد رمضان اچکزئی، صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 39 کے امیدوار حاجی شریف خان خلجی نے خطاب کیا
صوبائی میڈیا کوآرڈینیٹر حیات خان اچکزئی، ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری اطلاعات ظفر اللہ پیرزادہ، کوئٹہ ڈویژن کے نائب صدر ملک عیسی ملازئی، علاقائی صدر میر نجیب جتک، پیپلزیوتھ کے رابطہ سیکرٹری طیب بلوچ، خواتین ونگ کی رہنما ناز میروانی ، محیب الرحمان ساحل ودیگر نے بھی خطاب کیا
کارنر میٹینگ میں پارٹی کارکنان اور کلی جتک آباد کے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور پاکستان پیپلزپارٹی کے نامزد امیدواروں کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔