توشہ خانہ: امریکی صدر کتنی مالیت کا تحفہ اپنے پاس رکھ سکتے ہیں؟
پاکستان کی وفاقی حکومت نے توشہ خانہ سے صدر، وزیراعظم ،کابینہ ارکان، ججز ،سول و ملٹری افسران پر 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔حکومت نے توشہ خانہ پالیسی 2023 فوری طور پر نافذ کر دی اور تمام اداروں کو اس سلسلے میں احکامات بھی جاری کر دیے۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے ا?ئین میں کوئی بھی حکومتی اہلکار کسی غیر ملکی سربراہِ مملکت سے کانگریس کی منظوری کے بغیر تحفہ قبول نہیں کرسکتا۔1966 میں بنائے گئے قانون ’فارن گفٹ اینڈ ڈیکوریشن
ایکٹ‘ کے تحت صدر کو ملنے والے تمام تحائف امریکا کی حکومت کی ملکیت ہوتے ہیں تاہم صدر اور خاتون اول کم قیمت کے تحائف اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق ان چیزوں کی اس قیمت کا تعین جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن کرتا ہے جس پر ہر تین سال بعد نظر ثانی کی جاتی ہے۔ امریکی صدر یا خاتون اول ‘415 ڈالرز’ تک کا کوئی بھی
تحفہ اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔اس کے علاوہ اگر صدر اس قیمت سے زائد کا تحفہ اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے انہیں مذکورہ تحفے کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق قیمت ادا کرنا ہوگی۔علاوہ ازیں تمام تحائف نیشنل ا?رکائیو میں چلے جاتے ہیں اور جب صدر کی مدت پوری ہوجاتی ہے تو وہ ان سے منسوب لائبریری کا حصہ بن جاتے ہیں۔برطانوی قانون کے مطابق وزرائ صرف 140 پاو¿نڈز کی قیمت سے کم والے تحائف اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔
