سبی، بلوچستان کانسٹیبلری کی ٹرک پر خودکش حملہ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں

1 119

سبی/کوئٹہ/اسلام آباد(ویب ڈیسک )بلوچستان کے ضلع سبی میں کمبڑی پل کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی پر خودکش حملے میں 9اہلکار شہید جب کہ 9افراد زخمی ہوگئے ہیں،صدرڈاکٹرعارف علوی ،وزیر اعظم شہباز شریف ، گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ ،وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ، سابق صدر آصف علی زرداری اور صوبائی وزرائے اعلی نے سبی میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی ہے۔گزشتہ روز سبی میں کمبڑی پل کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی پر خودکش حملے میں 9اہلکار شہید جب کہ 7 افراد زخمی ہوگئے سبی میں شر پسندوں نے کمبڑی پل کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔دہشتگردی کی اس واردات میں 5 اہلکار موقع پر ہی شہید ہوگئے ہیں جب کہ 15 زخمی ہوگئے۔جاں بحق اہلکاروں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ، جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔اسپتال میں دوران علاج مزید 5 اہلکار دم توڑ گئے جب کہ 7 زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ایس ایس پی کچھی محمود نوتیزئی نے بتایا ہے کہ ضلع کچھی اور سبی بارڈر کے قریب بولان کے علاقے کنبڑی میں بلوچستان کانسٹیبلری پولیس کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے

کہا کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ دھماکا موٹرسائیکل پر سوار خودکش حملہ آور نے کیا ہے،واقعے کے بعد سامنے آنے والی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ متاثرہ پولیس ٹرک دھماکے سے بری طرح متاثرہ ہوا ہے۔بلوچستان کانسٹیبلری، بلوچستان پولیس فورس کا وہ ڈپارٹمنٹ ہے جو بڑے ایونٹس اور جیل سمیت صوبائی حساس مقامات پر سیکیورٹی سرانجام دیتا ہے۔سرکاری ہیلی کاپٹر کے ذریعے زخمی افسران کو بولان سے کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔ایس ایچ او ڈھاڈر شوکت علی کے مطابق بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار سبی میں سالانہ میلے کی حفاظت پر تعینات تھے اور ڈیوٹی ختم کر کے واپس کوئٹہ جا رہے تھے۔ان کے بقول دھماکہ خودکش تھا اور حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا جس نے موٹرسائیکل چلتے ہوئے ٹرک سے ٹکرایا۔ایس ایچ او کے مطابق دھماکے میں کم از کم 9 اہلکاروں کی موت ہوئی ہے جبکہ سات اہلکار زخمی ہیں جنہیں سبی کے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل اور حملہ آور کے اعضا سمیت دیگر شواہد اکٹھے کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ کوئٹہ بھر کے ہسپتالوں میں ہنگامی صورت حال نافذ کردی گئی ہے۔صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔وزیر داخلہ کی جانب سے انتظامیہ کو زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فورسز کی استعداد کار بڑھانے میں پوری معاونت کرے گی، بزدلانہ کارروائیوں سے صوبے کے امن کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔سبی پولیس کا کہنا ہے کی دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا ، دھماکے کی جگہ کو پولیس نے گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرلئے گئے ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ، سابق صدر آصف علی زرداری اور صوبائی وزرائے اعلی نے سبی میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

1 Comment
  1. […] عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر مارنے والا عادی مجرم […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.